آئی آر آربی کے مطابق، "بہرام دارایی" نے اس بات پر زور دیا کہ ہر ماہ ویکسین کی 50 ملین خوراکیں تیار کرنے کا امکان ملکی طلب سے کئی گنا زیادہ ہے، اور کچھ ملکی پروڈیوسرز غیر ملکی صارفین کو راغب کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور اب تک ویکسین کی تقریباً 4 ملین خوراکیں برآمد کی جا چکی ہیں۔
نائب وزیر صحت نے ایم آر این اے ویکسین کی تیاری کے شعبے میں بھی سازگار نتائج کا حوالہ دیا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل قریب میں ان کے استعمال کے لیے ضروری منظوری مل جائے گی۔
تنظیم برائے خوراک اور ادویات کے سربرانے برکت ویکسین سے متعلق کہا کہ یہ ویکسین ڈبلیو ایچ او کے آخری مراحل میں ہے؛ بہت سے کیسز ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو جمع کرائے گئے ہیں جن کا جائزہ لینے میں وقت لگتا ہے، اور کئی دیگر مقامی طور پر تیار کردہ ویکسین نے اپنے دستاویزات ڈبلیو ایچ او کو جمع کرائے ہیں اور باری میں ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ